مری تسبیح پڑھتے ہیں ملائک آسمانوں میں
نہ سمجھو مشت پر مجھ کو امین راز جاناں ہوں
مری تسبیح پڑھتے ہیں ملائک آسمانوں میں
جسے لیناہودرس بے خودی بیٹھے وہ مستوں میں
کہ یہ سودا نہیں ملتا خرد کے کارخانوں میں
بصد زہد و ورع اب تک نہیں پہنچا جہاں زاہد
نیازِعشق کے صدقے وہاں پہنچاہوں آنوں میں
جہانِ رنگ و بو سے لے کے گلزارِ تمنا تک
نہیں دیکھاسعیدؔایساجواں میں نے جوانوں میں
مری تسبیح پڑھتے ہیں ملائک آسمانوں میں
جسے لیناہودرس بے خودی بیٹھے وہ مستوں میں
کہ یہ سودا نہیں ملتا خرد کے کارخانوں میں
بصد زہد و ورع اب تک نہیں پہنچا جہاں زاہد
نیازِعشق کے صدقے وہاں پہنچاہوں آنوں میں
جہانِ رنگ و بو سے لے کے گلزارِ تمنا تک
نہیں دیکھاسعیدؔایساجواں میں نے جوانوں میں
اپنی رائے پیش کریں